Saturday 9 March 2019

Urdu Sad Shayari | Sahir Ludhyanvi


شکست 
ساحر لدھیانوی


Urdu Sad Poetry - Sahir Ludhianvi
Urdu Sad Poetry - Sahir Ludhianvi


اپنے سینے سے لگائے ہوئے امید کی لاش 
مدتوں زیست کو ناشاد کیا ہے میں نے 

تو نے تو ایک ہی صدمے سے کیا تھا دو چار 
دل کو ہر طرح سے برباد کیا ہے میں نے 

جب بھی راہوں میں نظر آئے حریری ملبوس 
سرد آہوں میں تجھے یاد کیا ہے میں نے 

اور اب جب کہ مری روح کی پہنائی میں 
ایک سنسان سی مغموم گھٹا چھائی ہے 

تو دمکتے ہوئے عارض کی شعاعیں لے کر 
گل شدہ شمعیں جلانے کو چلی آئی ہے 

میری محبوب یہ ہنگامۂ تجدید وفا 
میری افسردہ جوانی کے لیے راس نہیں 

میں نے جو پھول چنے تھے ترے قدموں کے لیے 
ان کا دھندلا سا تصور بھی مرے پاس نہیں 

ایک یخ بستہ اداسی ہے دل و جاں پہ محیط 
اب مری روح میں باقی ہے نہ امید نہ جوش 

رہ گیا دب کے گراں بار سلاسل کے تلے 
میری درماندہ جوانی کی امنگوں کا خروش 

ریگزاروں میں بگولوں کے سوا کچھ بھی نہیں 
سایۂ ابر گریزاں سے مجھے کیا لینا 

بجھ چکے ہیں مرے سینے میں محبت کے کنول 
اب ترے حسن پشیماں سے مجھے کیا لینا 

تیرے عارض پہ یہ ڈھلکے ہوئے سیمیں آنسو 
میری افسردگئ غم کا مداوا تو نہیں 

تیری محبوب نگاہوں کا پیام تجدید 

اک تلافی ہی سہی میری تمنا تو نہیں

آڈیو سننے کے لیے یوٹیوب لنک پہ  کیجیے 


Sad Shayari - Sahir Ludhyanvi
Shikast - Sad urdu Poetry

No comments:

Post a Comment