Saturday 9 March 2019

Bohat dino ki bat hai | Salam Machli Shehri

بہت دنوں کی بات ہے 
سلام مچھلی شہری 


bohat dino ki bat hai - love shayari


بہت دنوں کی بات ہے 
فضا کو یاد بھی نہیں 
یہ بات آج کی نہیں 
بہت دنوں کی بات ہے 

شباب پر بہار تھی 
فضا بھی خوش گوار تھی 
نہ جانے کیوں مچل پڑا 
میں اپنے گھر سے چل پڑا 
کسی نے مجھ کو روک کر 
تری ادا سے ٹوک کر 
کہا تھا لوٹ آئیے 
مری قسم نہ جائیے 
نہ جائیے نہ جائیے 

مجھے مگر خبر نہ تھی 
ماحول پر نظر نہ تھی 
نہ جانے کیوں مچل پڑا 
میں اپنے گھر سے چل پڑا 
میں چل پڑا میں چل پڑا 

میں شہر سے پھر آ گیا 
خیال تھا کہ پا گیا 
اسے جو مجھ سے دور تھی 
مگر مری ضرور تھی 
اور اک حسین شام کو 
میں چل پڑا سلام کو 
گلی کا رنگ دیکھ کر 
نئی ترنگ دیکھ کر 
مجھے بڑی خوشی ہوئی 

میں کچھ اسی خوشی میں تھا 
کسی نے جھانک کر کہا 
پرائے گھر سے جائیے 

مری قسم نہ آئیے 
نہ آئیے نہ آئیے 
وہی حسین شام ہے 
بہار جس کا نام ہے 
چلا ہوں گھر کو چھوڑ کر 
نہ جانے جاؤں گا کدھر 
کوئی نہیں جو ٹوک کر 
کوئی نہیں جو روک کر 
کہے کہ لوٹ آئیے 
مری قسم نہ جائیے 

بہت دنوں کی بات ہے 
فضا کو یاد بھی نہیں 
یہ بات آج کی نہیں 
بہت دنوں کی بات ہے 

آڈیو سننے کے لیے یوٹیوب لنک پہ  کلک کیجیے


Urdu love poetry

No comments:

Post a Comment