دل آج پھر بے قرار ہے
دل آج پھر بے قرار ہے
اور آنکھ بھی اشکبار ہے
ہر آہٹ پہ چونک اٹھتا ہوں
ابھی تک ان کا انتظار ہے
کبھی ہوتے تھے ہم بھی عزیز ان کے
آج کل بیگانوں میں شمار ہے
اسے لطف ملتا ہے ستا کے مجھے
جان کے وہ کرتا تکرار ہے
طریقے ڈھونڈتا ہے نئے ستم گری کے
اس کام میں بڑا ہونہار ہے
دل جب بہل جائے تو آ جاتا ہے ملنے
عجب اس شخص کا طریقہ کار ہے
وڈیودیکھنےکےلیےوڈیوپہ کلک کیجیے
دل آج پھر بے قرار ہے |
دل آج پھر بے قرار ہے
اور آنکھ بھی اشکبار ہے
ہر آہٹ پہ چونک اٹھتا ہوں
ابھی تک ان کا انتظار ہے
کبھی ہوتے تھے ہم بھی عزیز ان کے
آج کل بیگانوں میں شمار ہے
اسے لطف ملتا ہے ستا کے مجھے
جان کے وہ کرتا تکرار ہے
طریقے ڈھونڈتا ہے نئے ستم گری کے
اس کام میں بڑا ہونہار ہے
دل جب بہل جائے تو آ جاتا ہے ملنے
عجب اس شخص کا طریقہ کار ہے
وڈیودیکھنےکےلیےوڈیوپہ کلک کیجیے