Wednesday, 20 March 2019

Sad Ishq Shayari | Jigar Moradabadi

اب تو یہ بھی نہیں رہا احساس 
جگر مراد آبادی


Sad love poetry - ab to yeh bhi nahin raha ehsas
Ab to yeh bhi nahin raha ehsas


اب تو یہ بھی نہیں رہا احساس 
درد ہوتا ہے یا نہیں ہوتا 

عشق جب تک نہ کر چکے رسوا 
آدمی کام کا نہیں ہوتا 

ٹوٹ پڑتا ہے دفعتاً جو عشق 
بیشتر دیر پا نہیں ہوتا 

وہ بھی ہوتا ہے ایک وقت کہ جب 
ماسوا ماسوا نہیں ہوتا 

ہائے کیا ہو گیا طبیعت کو 
غم بھی راحت فزا نہیں ہوتا 

دل ہمارا ہے یا تمہارا ہے 
ہم سے یہ فیصلہ نہیں ہوتا 

جس پہ تیری نظر نہیں ہوتی 
اس کی جانب خدا نہیں ہوتا 

میں کہ بے زار عمر بھر کے لیے 
دل کہ دم بھر جدا نہیں ہوتا 

وہ ہمارے قریب ہوتے ہیں 
جب ہمارا پتا نہیں ہوتا 

دل کو کیا کیا سکون ہوتا ہے 
جب کوئی آسرا نہیں ہوتا 

ہو کے اک بار سامنا ان سے 
پھر کبھی سامنا نہیں ہوتا 



وڈیودیکھنےکےلیےکلک کیجیے