آفت کی شوخیاں ہیں تمہاری نگاہ میں
داغ دہلوی
آفت کی شوخیاں ہیں تمہاری نگاہ میں
محشر کے شکوے کھیلتے ہیں جلوہ گاہ میں
وہ دشمنی سے دیکھتے ہیں، دیکھتے تو ہے
میں شاد ہوں کہ ہوں کسی کی نگاہ میں
آتی بات بات مجھے یاد بار بار
کہتا ہوں، دوڑ دوڑ کے قاصد سے راہ میں
اس تو بہ پر ہے ناز مجھے زاہد اسقدر
جو ٹوٹ کر شریک ہوۓ حال تباہ میں
مشتاق اس ادا کے بہت درد مند تھے
اۓ داغ تم تو بیٹھ گئے ایک آہ میں
وڈیودیکھنےکےلیےوڈیوپہ کلک کیجیے
داغ دہلوی
آفت کی شوخیاں ہیں تمہاری نگاہ میں |
آفت کی شوخیاں ہیں تمہاری نگاہ میں
محشر کے شکوے کھیلتے ہیں جلوہ گاہ میں
وہ دشمنی سے دیکھتے ہیں، دیکھتے تو ہے
میں شاد ہوں کہ ہوں کسی کی نگاہ میں
آتی بات بات مجھے یاد بار بار
کہتا ہوں، دوڑ دوڑ کے قاصد سے راہ میں
اس تو بہ پر ہے ناز مجھے زاہد اسقدر
جو ٹوٹ کر شریک ہوۓ حال تباہ میں
مشتاق اس ادا کے بہت درد مند تھے
اۓ داغ تم تو بیٹھ گئے ایک آہ میں
وڈیودیکھنےکےلیےوڈیوپہ کلک کیجیے
No comments:
New comments are not allowed.