Thursday 7 March 2019

Urdu Poetry | Hum Ko Mita saky |Jigar Moradabadi

ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں 
جگر مراداآبادی
Hum Ko Mita Saky Yeh Zamany Mein Dam nahin
Jigar Moradabadi
ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں 
ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں 

بے فائدہ الم نہیں بے کار غم نہیں 
توفیق دے خدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں 

میری زباں پہ شکوۂ اہل ستم نہیں 
مجھ کو جگا دیا یہی احسان کم نہیں 

یا رب ہجوم درد کو دے اور وسعتیں 
دامن تو کیا ابھی مری آنکھیں بھی نم نہیں 

شکوہ تو ایک چھیڑ ہے لیکن حقیقتہً 
تیرا ستم بھی تیری عنایت سے کم نہیں 

اب عشق اس مقام پہ ہے جستجو نورد 
سایہ نہیں جہاں کوئی نقش قدم نہیں 

ملتا ہے کیوں مزہ ستم روزگار میں 
تیرا کرم بھی خود جو شریک ستم نہیں 

مرگ جگرؔ پہ کیوں تری آنکھیں ہیں اشک ریز 
اک سانحہ سہی مگر اتنا اہم نہیں 

اردو آواز میں سننے کے لیے وڈیو پہ کلک کیجیے


ہم کو مٹا سکے یہ زمانے میں دم نہیں 
ہم سے زمانہ خود ہے زمانے سے ہم نہیں

بے فائدہ الم نہیں بے کار غم نہیں توفیق دے خدا تو یہ نعمت بھی کم نہیں

میری زباں پہ شکوۂ اہل ستم نہیں مجھ کو جگا دیا یہی احسان کم نہیں

یا رب ہجوم درد کو دے اور وسعتیں دامن تو کیا ابھی مری آنکھیں بھی نم نہیں

زاہد! کچھ اور ہو نہ ہو میخانہ میں، مگر
کیا کم یہ ہے، کہ شکوہٴ دیروحرم نہیں 


شکوہ تو ایک چھیڑ ہے لیکن حقیقتہً 
تیرا ستم بھی تیری عنایت سے کم نہیں


مرگِ جگر پہ کیوں تِری آنکھیں ہیں اشک ریز​

اک سانحہ سہی، مگر اتنا اہم نہیں


No comments:

Post a Comment