Tuesday 26 February 2019

Urdu Poetry | Tery bhi Din Guzar Gay | Adeem Hashmi

تیرے بھی دن گزر گئے ، میرے بھی دن گزر گئ
عدیم ھاشمی

Adeem Hashmi - tery bhi din guzar gy mery bhi din guzar gy
Adeem Hashmi

کٹ ہی گئی جدائی بھی کب یہ ہوا کہ مر گئے

تیرے بھی دن گزر گئے ، میرے بھی دن گزر گئے


تو بھی کچھ اور،اور ہے ہم بھی کچھ اوراور ہیں

جانے وہ تو کدھر گیا، جانے وہ ہم کدھر گئے


راہوں میں ملے تھے ہم ، راہیں نصیب بن گئیں

تو بھی نہ اپنے گھر گیا، ہم بھی نہ اپنے گھر گئے


وہ بھی غبارِ خاک تھا، ہم بھی غبارِ خاک تھے

وہ بھی کہیں بکھر گیا، ہم بھی کہیں بکھر گئے


کوئی کنارِآبِ جو بیٹھا ہوا ہے سرنگوں

تیرے لئے چلے تھے ہم ، تیرے لئے ٹھہر گئے


کشتی کدھر چلی گئی، جانے کدھر بھنور گئے

تو نے کہا تو جی اٹھے، تو نے کہا تو مر گئے


وقت ہی جدائی کا اتنا طویل ہو گیا

دل میں ترے فراق کے جتنے تھے زخم بھر گئے


بارش وصل وہ ہوئی سارا غبار دُھل گیا

وہ بھی نکھر نکھر گیا، ہم بھی نکھر نکھر گئے


وہ بھی عدیم ڈر گیا، ہم بھی عدیم ڈر گئے

اتنے قریب ہو گئے، اتنے رقیب ہو گئے

اردو آواز میں سننے کے لیے وڈیو پہ کلک کیجیے