Wednesday 21 August 2019

Amed Nadeem Qasmi Poetry

 کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا 
احمد ندیم قاسمی

Kon Kehta hai maut ai to mar jaoon ga - Ahmed Nadeem Qasmi
Amed Nadeem Qasmi Poetry


 کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا 
میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا 

تیرا در چھوڑ کے میں اور کدھر جاؤں گا 
گھر میں گھر جاؤں گا صحرا میں بکھر جاؤں گا 

تیرے پہلو سے جو اٹھوں گا تو مشکل یہ ہے 
صرف اک شخص کو پاؤں گا جدھر جاؤں گا 

اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرح 
سایۂ ابر کی مانند گزر جاؤں گا 

تیرا پیمان وفا راہ کی دیوار بنا 
ورنہ سوچا تھا کہ جب چاہوں گا مر جاؤں گا 

چارہ سازوں سے الگ ہے مرا معیار کہ میں 
زخم کھاؤں گا تو کچھ اور سنور جاؤں گا 

اب تو خورشید کو گزرے ہوئے صدیاں گزریں 
اب اسے ڈھونڈنے میں تا بہ سحر جاؤں گا 

زندگی شمع کی مانند جلاتا ہوں ندیمؔ 
بجھ تو جاؤں گا مگر صبح تو کر جاؤں گا 

وڈیودیکھنےکےلیےکلک کیجیے



Sad love Poetry - Ahmed Nadeem Qasmi
Ahmed Nadeem Qasmi

No comments:

Post a Comment