ہوئی ہے شام تو آنکھوں میں بس گیا پھر تو
احمد فراز
ہوئی ہے شام تو آنکھوں میں بس گیا پھر تو
کہاں گیا ہے میرے شہر کے مسافر تو
بہت اداس ہے اک شخص تیرے جانے سے
جو ہو سکے تو چلا آ اسی کی خاطر تو
میری مثال کہ اک نخل خشک صحرا ہوں میں
تیرا خیال کہ شاخ چمن کا طائر تو
میں جانتا ہوں کہ دنیا تجھے بدل دے گی
میں جانتا ہوں کہ ایسا نہیں بظاہر تو
ہنسی خوشی سے بچھڑ جا اگر بچھڑنا ہے
یہ ہر مقام پر کیا سوچتا ہے آخر تو
فراز تو نے اسے مشکلوں میں ڈال دیا
زمانہ صاحب زر اور صرف شاعر تو
وڈیودیکھنےکےلیےکلک کیجیے
احمد فراز
Hui hai sham to aankhon mein bas gaya phir tu |
ہوئی ہے شام تو آنکھوں میں بس گیا پھر تو
کہاں گیا ہے میرے شہر کے مسافر تو
بہت اداس ہے اک شخص تیرے جانے سے
جو ہو سکے تو چلا آ اسی کی خاطر تو
میری مثال کہ اک نخل خشک صحرا ہوں میں
تیرا خیال کہ شاخ چمن کا طائر تو
میں جانتا ہوں کہ دنیا تجھے بدل دے گی
میں جانتا ہوں کہ ایسا نہیں بظاہر تو
ہنسی خوشی سے بچھڑ جا اگر بچھڑنا ہے
یہ ہر مقام پر کیا سوچتا ہے آخر تو
فراز تو نے اسے مشکلوں میں ڈال دیا
زمانہ صاحب زر اور صرف شاعر تو
وڈیودیکھنےکےلیےکلک کیجیے