Friday, 15 March 2019

Sad Shayari Urdu | Mohsin Naqvi

ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی 
محسن نقوی


ذکر شب فراق سے وحشت اسے بھی تھی 
میری طرح کسی سے محبت اسے بھی تھی 

مجھ کو بھی شوق تھا نئے چہروں کی دید کا 
رستہ بدل کے چلنے کی عادت اسے بھی تھی 

اس رات دیر تک وہ رہا محو گفتگو 
مصروف میں بھی کم تھا فراغت اسے بھی تھی 

مجھ سے بچھڑ کے شہر میں گھل مل گیا وہ شخص 
حالانکہ شہر بھر سے عداوت اسے بھی تھی 

وہ مجھ سے بڑھ کے ضبط کا عادی تھا جی گیا 
ورنہ ہر ایک سانس قیامت اسے بھی تھی 

سنتا تھا وہ بھی سب سے پرانی کہانیاں 
شاید رفاقتوں کی ضرورت اسے بھی تھی 

تنہا ہوا سفر میں تو مجھ پہ کھلا یہ بھید 
سائے سے پیار دھوپ سے نفرت اسے بھی تھی 

محسنؔ میں اس سے کہہ نہ سکا یوں بھی حال دل 
درپیش ایک تازہ مصیبت اسے بھی تھی 

وڈیو دیکھنے کے لیے یوٹیوب لنک پہ کلک کیجیے