کوئی موسم ہو دل میں ہے تمھاری یاد کا موسم
امجد اسلام امجد
کوئی موسم ہو دل میں ہے تمھاری یاد کا موسم
کہ بدلا ہی نہیں جاناں تمھارے بعد کا موسم
نہیں تو آزما کے دیکھ لو کہ کیسے بدلتا ہے
تمھارے مسکرانے سے دل ناشاد کا موسم
رتوں کا وعدہ ہے کہ وقت پر آتی جاتی ہیں
ہمارے شہر میں کیوں رک گیا فریاد کا موسم
کہیں سے اس حسین آواز کی خوشبو پکارے گی
تو اس کے ساتھ بدلے گا دل برباد کا موسم
نہ کوئی غم خزاں کا ہے نہ خواہش ہے بہاروں کی
ہمارے ساتھ امجد ہے کسی کی یاد کا موسم
وڈیودیکھنےکےلیےوڈیوپہ کلک کیجیے
امجد اسلام امجد
کوئی موسم ہو دل میں ہے تمھاری یاد کا موسم |
کوئی موسم ہو دل میں ہے تمھاری یاد کا موسم
کہ بدلا ہی نہیں جاناں تمھارے بعد کا موسم
نہیں تو آزما کے دیکھ لو کہ کیسے بدلتا ہے
تمھارے مسکرانے سے دل ناشاد کا موسم
رتوں کا وعدہ ہے کہ وقت پر آتی جاتی ہیں
ہمارے شہر میں کیوں رک گیا فریاد کا موسم
کہیں سے اس حسین آواز کی خوشبو پکارے گی
تو اس کے ساتھ بدلے گا دل برباد کا موسم
نہ کوئی غم خزاں کا ہے نہ خواہش ہے بہاروں کی
ہمارے ساتھ امجد ہے کسی کی یاد کا موسم
وڈیودیکھنےکےلیےوڈیوپہ کلک کیجیے