Wednesday, 20 March 2019

Bewafa Shayari | Dost bankar bhi nahi saath nibhane wala

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا  
احمد فراز


دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا

دوست بن کر بھی نہیں ساتھ نبھانے والا 
وہی انداز ہے ظالم کا زمانے والا 

اب اسے لوگ سمجھتے ہیں گرفتار مرا 
سخت نادم ہے مجھے دام میں لانے والا 

کیا کہیں کتنے مراسم تھے ہمارے اس سے 
وہ جو اک شخص ہے منہ پھیر کے جانے والا 

تیرے ہوتے ہوئے آ جاتی تھی ساری دنیا 
آج تنہا ہوں تو کوئی نہیں آنے والا 

منتظر کس کا ہوں ٹوٹی ہوئی دہلیز پہ میں 
کون آئے گا یہاں کون ہے آنے والا 

میں نے دیکھا ہے بہاروں میں چمن کو جلتے 
ہے کوئی خواب کی تعبیر بتانے والا 

کیا خبر تھی جو مری جاں میں گھلا ہے اتنا 
ہے وہی مجھ کو سر دار بھی لانے والا 

تم تکلف کو بھی اخلاص سمجھتے ہو فرازؔ 
دوست ہوتا نہیں ہر ہاتھ ملانے والا

وڈیودیکھنےکےلیےکلک کیجیے